ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمرجاوید باجوہ کے ایف بی آر سے ڈیٹالیک کا کیس ملزم شاہداسلم کو جوڈیشل ریمانڈ پر...
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد
سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمرجاوید باجوہ کے ایف بی آر سے ڈیٹالیک کا کیس
ملزم شاہداسلم کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیاگیا
جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نے چار صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا
شاہداسلم تین روز ایف آئی اے کی کسٹڈی میں تھےلیکن تفتیش آگے بڑھتی نہیں دکھائی دی، تفصیلی فیصلہ
پراسیکیوشن نے خود کو شاہداسلم کے لیپ ٹاپ اور موبائل تک تفتیش میں محدود رکھاہے،تفصیلی فیصلہ
پراسیکیوشن نے جسمانی ریمانڈ لیپ ٹاپ اور موبائل سے فورینسک ڈیٹا نکلوانے کے لیے مانگا،تفصیلی فیصلہ
پراسیکیوشن کے مطابق موبائل اور لیپ ٹاپ فورینسک کے لیے پہلے ہی بھیجاجاچکاہے،تفصیلی فیصلہ
عدالت کو لگتاہےکہ شاہداسلم کے مزید جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی ضرورت نہیں،تفصیلی فیصلہ
عدالت جسمانی ریمانڈ اس بنیاد پر نہیں دےسکتی کہ ایف آئی اے لیپ ٹاپ یا موبائل سے مزید ثبوت لے گی، تفصیلی فیصلہ
ایف آئی اے تفتیشی افسر نے جسمانی ریمانڈ لینے کی ایک وجہ کے علاؤہ اور کوئی وجہ نہیں بتائی،تفصیلی فیصلہ
جسمانی ریمانڈ کی استدعا کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے بتائی گئی وجہ غیرتسلی بخش ہے،تفصیلی فیصلہ
شاہداسلم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجاجاتاہے، 30 جنوری کوعدالت پیش کیاجائے،تفصیلی فیصلہ
کوئی تبصرے نہیں