ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہلہ خانہ کے ٹیکس ریکارڈ کا معاملہ گرفتار ملزم شاہداسلم کو ایف آئی اے...
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہلہ خانہ کے ٹیکس ریکارڈ کا معاملہ
گرفتار ملزم شاہداسلم کو ایف آئی اے نے جج عمرشبیر کی عدالت میں پیش کردیا
کل شاہداسلم کو گرفتار کیا، شاہداسلم کو ایف بی آر سے انفارمیشن مل رہی تھی، پراسیکیوٹر
احمد نورانی کو شاہداسلم انفارمیشن دے رہےتھے، پراسیکیوٹر
شاہداسلم کی مزید تفتیش کرنی ہے جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائے،پراسیکوشن کی استدعا
شاہداسلم نے غیرملکی افراد کو انفارمیشن دی، پراسیکوٹر
کئی ثبوت مل رہے جن سے ملک کے معاملات کا معلوم ہورہا، پراسیکوٹر
میں ایف بی آر کئی عرصے سے کوور رہاہوں، صحافی شاہداسلم
میں صحافی ہوں، اپنی پیشہ ورانہ زمہ داری جانتاہوں،صحافی شاہداسلم
میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ، کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا،صحافی شاہداسلم
میں نے کوئی ڈیٹا سابق چیف آف آرمی سٹاف کے بارے میں کسی کو مہیہ نہیں کیا،صحافی شاہداسلم
میرے خلاف کوئی بھی ثبوت موجود نہیں، صحافی شاہداسلم
نٹرنیشنل میڈیا کے لیے کام کیا، میں عزت دار انسان ہوں،صحافی شاہداسلم
کیا کیس میں ملزمان کے بیان کو مصدقہ قرار دیا جاسکتا ہے؟وکیل ملزم
شاہداسلم کو بیان پر گرفتار کرنا قطعاً ٹھیک نہیں،وکیل ملزم
گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے ایف آئی اے نے شاہداسلم کو گرفتار کیاہواہے،وکیل ملزم
پراسیکیوشن کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر سب سے پہلے عدالت دیکھے کہ چوبیس گھنٹوں میں تفتیش کہاں تک پہنچی،وکیل ملزم
کوئی اسا ثبوت نہیں کہ شاہداسلم کو کوئی انفارمیشن ملی اور انہوں نے کسی اور کو دی،وکیل ملزم
اگر ایف آئی اے کے پاس کوئی ثبوت ہے تو عدالت کے سامنے پیش کرے،وکیل ملزم
شاہداسلم پر لگائی گئی چاروں دفعات نہیں بنتیں، شک کی بنیاد پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا،وکیل ملزم
وکیل ملزم کی جانب سے شاہداسلم کے خلاف کیس ڈسچارج کرنے کی استدعا
شاہداسلم اور شریک ملزمان کا بیان ریکارڈ کرلیاگیاہے، پراسیکوٹر
شاہداسلم کا جرم ثابت ہونے پر10 سال قید کی سزا ہے،پراسیکوٹر
شاہداسلم ایف بی آر کا دورہ کیوں کر رہےتھے؟ کیونکہ انہوں نے انفارمیشن لینی تھی،پراسیکوٹر
شاہداسلم کے وارنٹ گرفتاری موصول ہوئے ہیں،پراسیکوٹر
شاہداسلم کے لیپ ٹاپ اور موبائل میں تمام ثبوت ہیں جو ملزم نہیں دےرہا،پراسیکوٹر
شاہداسلم نے جرم کرنے میں معاونت کا کام کیا،پراسیکوٹر
شاہد اسلم کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ شدہ فیصلہ 1 بج کے 40 منٹ پر سنایا جائے گا
دو روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
پالیسی کے مطابق
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ
صحافی شاہد اسلم کو 2 روزی جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا
جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا
کوئی تبصرے نہیں