اسلام آباد:اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ فعال اور متحرک پارلیمانوں کے ذریعے قوموں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے،ین...
اسلام آباد:اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ فعال اور متحرک پارلیمانوں کے ذریعے قوموں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے،ینگ پارلیمنٹرینز فورم نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے علاوہ پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہا ہے،پاکستان کی عوام موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما ہے،قومی اسمبلی میں آئین پاکستان کو بصارت سے محروم افراد کے لیے بریل فارمیٹ سے ہم آہنگ کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں اسپیکرز اینڈ پریزائیڈنگ آفیسرز کے کردار پر منعقدہ دولتِ مشترکہ کی 26 ویں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کرتے ہوئےاسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ فعال اور متحرک پارلیمانوں کے ذریعے قوموں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ جدید اور موثر اقدامات کی ذریعے عوام کی رہنمائی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اس وقت بڑی تبدیلیوں سے گزر رہی ہےکرونا وائرس اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا کی معیشتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور دباوکا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے آنے والی تباہی بھی کراہ ارض کے لیے بڑا چیلنج ہے اور پاکستان کی عوام موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما ہے ۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے عوامی نمائندوں کو قوموں کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے ملکر آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے نمائندوں کی حیثیت سے نئے سماجی، ثقافتی،سیاسی اور اقتصادی نظام کے قیام کی ذمہ داری اراکین پارلیمنٹ پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام ہی قوموں کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اور جمہوری نظام میں تمام فیصلے باہمی مشاورت سے عوامی امنگوں کے مطابق کئے جاتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ صنعتی انقلاب کے بعد منصفانہ اور جامع معاشرے کی تشکیل میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ جمہوری نظام میں حکومت عام شہری کو جوابدہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے عوام اور اس کی پارلیمنٹ کے درمیان خلا کو جمہوریت کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف، منصفانہ اور قابل رسائی پارلیمنٹ عوام اور پارلیمانوں کے درمیان فاصلوں کو ختم کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔
انہوں نے پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسٹریٹجک پلان(NASP) کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں (این اے ایس پی )2008میں متعارف کروایا گیا اور 2014 میں اس سے حاصل ہونے والےتجربات کی روشنی میں اس کا جائزہ لیا گیا اور اس کو مزیدبہتر بنایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا اور موجودہ 5 سالہ اسٹریٹجک پلان NASP 2019 میں شروع کیا گیا اس پالان کو قومی اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک پلان میں مقرر کردہ اہداف کو حاصل کرنے کے لئے سالانہ بجٹ میں فنڈ مختص کئے جاتے ہیں اور قومی اسمبلی میں خصوصی اقدامات کے لئے ونگ کے ذریعے اس تمام عمل کی نگرانی اور جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ میں NASP کا سیکرٹریٹ قائم کیا گیا ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ 2009 میں پاکستان کی قومی اسمبلی میں غیرجماعتی وویمن پارلیمانی کاکس تشکیل دیا گیا تھااور اس میں تمام پارلیمانی جماعتوں سے وابسطہ خواتین اراکین پارلیمنٹ کو نمائندگی دی گئی اور اس کاکس کو 2010 کی بین الپارلیمانی یونین رپورٹ اور CPA پبلیکیشنز اور اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں نے رول ماڈل کا درجہ دیا اور اس کی کارکردگی کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں 2014 میں پائیدار ترقی کے اہداف پر خصوصی پارلیمانی ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا اور پاکستان کی پارلیمنٹ پہلی پارلیمنٹ ہے جس نے اپنے ترقیاتی ایجنڈے کو ملینم ڈولپمنٹ گولز ( MDGs )کو پائیدار ترقی اہداف( SDGs )میں منتقل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی کارکردگی اور فعالیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ توانائی کے تحفظ کے لیے پاکستان کی پارلیمنٹ نے ون میگا واٹ سولر سسٹم لگا کر پہلی بار 100 فیصد گرین پارلیمنٹ بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
اسپیکر نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ SDGs سیکرٹریٹ نےسیلاب کے دوران انتہائی اہم کردار ادا کیا اور آئی پی یو ایشیا پیسفک ریجن کے رکن ممالک پر مشتمل سیمینار منعقد کرا کر دنیا کو پاکستا ن میں موسیمیاتی تبدیلیوں ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا اس سیمینار میں موسمیاتی تبدیلیوں متاثرہ ممالک کے لیے فنڈ کے قیام کا مطالبہ کیا۔ پاکستان کے پارلیمانی وفد نے شرم الشیخ میں COP 27 بین الاقوامی کانفرنس میں دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی تباہی کا شکار ہوا ہےجبکہ پاکستان کا زہریلی گیسوں کے اخراج میں حصہ نا ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم اور معاشرے کی ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں پاکستان کی پارلیمنٹ میں ینگ پارلیمنٹرینز فورم قائم کیا گیا جو نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے اور یہ فورم نا صرف نوجوانوں بلکہ پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا پارلیمنٹ نے خصوصی افراد کے لیے پہلی مرتبہ پبلک سیکٹر بلڈنگ آڈٹ کیا۔ جس کی سفارشات پر غور کرتے ہوئے، پوری عمارت کو PWDs کے لیے قابل رسائی بنایا گیا۔ ریمپس، خصوصی واش روم بنا کر اور PWDs کے لیے دیگر فکسچر لگائے۔پاکستان کی قومی اسمبلی کی ویب سائٹ کو بصارت اور سماعت سے محروم افراد کے لیے قابل رسائی بنایا گیا ہے۔قومی اسمبلی میں آئین پاکستان کو بصارت سے محروم افراد کے لیے بریل فارمیٹ سے ہم آہنگ کیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں